راولپنڈی:وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ عوام کا پیسہ چوری کرکے اراکین کے ضمیر خریدے جا رہے ہیں، 27 مارچ کو عوام کا سمندر اسلام آباد میں امر بالمعروف کا پیغام دے گا،ضمیر فروشی کے خلاف قوم کا غصہ دیکھ کر لگتا ہے کہ وفاداریاں تبدیل کرنے والے اراکین کی اکثریت عوامی دبائو کا سامنا نہیں کرسکے گی اور واپس آجائے گی،اگلے تین ہفتے میں نالہ لئی کا منصوبہ شروع کریں گے،اس کے گرد ماڈل شہر بنائیں گے،بڑے شہروں کی رنگ روڈز وقت کی ضرورت ہے تاکہ شہروں کا پھیلائو روکا جاسکے۔ ،راولپنڈی رنگ روڈ منصوبے سے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے،تجارتی سرگرمیاں بڑھیں گی۔وہ ہفتہ کو راولپنڈی رنگ روڈمنصوبے کے سنگ بنیاد کی تقریب سے خطاب کررہے تھے۔یہ منصوبہ 38 کلومیٹر سےزائد 6 رویہ ہے جس کی تکمیل دوسال میں ہوگی، اس رنگ روڈ پر کئی انٹر چینج بھی تعمیر ہوں گے، اس سے راولپنڈی اسلام آباد کے جڑواں شہروں میں ٹریفک کا دبائو کم کرنے میں مدد ملے گی، متبادل سڑک کے طور پر رنگ روڈ کی وجہ سے مسافروں کو وقت اور سرمایہ کی بچت ہو گی، منصوبہ کی بدولت روزگار کے مواقع میسر ہوں گے اور معاشی سرگرمیوں کو فروغ حاصل ہو گا۔ ۔اس پر کل لاگت ارب روپے ہوگی۔تقریب سے وزیر داخلہ شیخ رشید احمد،وزیر ہوابازی غلام سرور خان نے بھی خطاب کیا۔وزیر اعظم نے منصوبہ کے سنگ بنیاد پر وزیر اعلی پنجاب،وفاقی وصوبائی وزراءکو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ یہ منصوبہ اس سارے علاقے کو تبدیل کردے گا،ایک علاقے میں مواصلاتی رابطے بڑھنے سے ہر چیز میں عوام کے لئے آسانیاں پیدا ہوتی ہیں،اس سے روزگار کے مواقع میسر آئیں گے،کاروباری سرگرمیاں بڑھیں گی، فیصل آباد، سیالکوٹ سمیت تمام بڑے شہروں میں اس قسم کی رنگ روڈز کی فزیبلٹی بنا رہے ہیں، ا ن شہروں کو رنگ روڈز کی ضرورت ہے، راولپنڈی اسلام آباد کی انتظامیہ کو ماسٹر پلان تیار کرنے کی ہدایت کی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ شہروں کے پھیلائو سے آنے والی نسلوں کو مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، زیر کاشت رقبے میں کمی سے فوڈ سکیورٹی کے خدشات بڑھ رہے ہیں، آبادی میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، ہمیں اپنی آنے والی نسلوں کیلئے زرعی زمینوں کو بچانا ہے، سارے شہروں کے ماسٹر پلان اس سال مکمل ہو جائیں گے، ہم نے گرین ایریاز بچانے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ نالہ لئی کے منصوبے کو آئندہ تین ہفتے کے اندر شروع کریں گے، منصوبہ بندی نہ ہونے کی وجہ سے راولپنڈی کا شہر پھیلا، نالہ لئی کے اطراف دبئی اور دیگر جدید شہروں کی طرز پر ماڈرن شہر بنانے میں مدد ملے گی، شہری پھیلائو کے ساتھ ساتھ پانی سمیت دیگر سہولیات کی ضرورت بھی بڑھ رہی ہے، ہم نے کثیرالمنزلہ عمارتوں کی طرف جانا ہے، دس سال میں اسلام آباد دو گنا پھیل گیا، لاہور میں راوی اربن ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور سینٹرل بزنس ڈسٹرکٹ بنا رہے ہیں، اس سے کئی ہزار ارب روپے کا سرمایہ حاصل ہو گا، یہاں کثیر المنزلہ عمارتیں ہوں گی، راوی سٹی کا مقصد بغیر منصوبہ بندی لاہور شہر کا پھیلائو روکنا ہے، یہ جدید شہر ہو گا اس سے راوی دریا کو بچانے میں بھی مدد ملے گی کیونکہ دریائے راوی کو سیوریج کے پانی کیلئے استعمال کیا جا رہا ہے جو پانی سندھ تک جاتا ہے، ہم راوی کے پانی کو ٹریٹمنٹ پلانٹ کے ذریعہ صاف کر کے دوبارہ استعمال میں لائیں گے، یہ میگا پراجیکٹس ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ راولپنڈی رنگ روڈ کے اطراف انڈسٹریل زونز کی منصوبہ بندی کی ہے۔ انہوں نے موجودہ ملکی صورتحال کے حوالہ سے کہا کہ پاکستان کے لوگوں کے سامنے پیسے کی سیاست سے ضمیر خریدے جانے کی سیاست کھل کر سامنے آئی، یہ چوری کا یا سندھ حکومت کا پیسہ ہے، یہ غیر قانونی طور پر یہاں لایا گیا اور اس سے کھلے عام لوگوں کے ضمیر خریدے جا رہے ہیں، سندھ سے پولیس بلا کر اس عمل کو تحفظ دیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر تحریک انصاف کے ہمارے منتخب لوگ ہم سے تنگ ہیں تو ان کو چھپانے کی کیا ضرورت تھی۔ وزیراعظم نے کہا کہ لوگوں کو اس طرز سیاست کی شکل نظر آنی چاہئے، اسی طرز سیاست کی وجہ سے پاکستان پیچھے رہ گیا، پیسہ خرچ کر کے سیاست میں آنے والوں کو پیسے کے زور پر ضمیر خریدنے پر کوئی شرم نہیں ہے، کیا یہ جمہوریت ہے، مغرب میں پیسے لے کر فلور کراسنگ کا تصور بھی نہیں، وہاں منتخب ممبران کو عوام کا خوف ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ گذشتہ روز تحریک انصاف کے کارکن جذبات میں آ گئے ، پرامن احتجاج سب کا حق ہے، اگر کوئی عوام سے ان کے ووٹ لے کر آئے اور پیسہ لے کر کسی اور جماعت کے ساتھ جائے تو اس کے حلقہ کے عوام کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ پرامن احتجاج کریں لیکن تصادم کی طرف نہیں جانا چاہئے۔ وزیراعظم نے کہا کہ کیا کسی ایک جماعت کے ٹکٹ پر جیت کر وفا داری تبدیل کرنا جمہوریت ہے؟ ساری قوم کو حقائق نظر آ گئے، عدم اعتماد کی تحریک جتنے قریب آئے گی قوم کے ان ضمیر فروشوں پر غصہ میں اضافہ ہو گا، زمانہ بدل چکا ہے، اب سوشل میڈیا کا دور ہے، چھانگا کی سیاست کے وقت سوشل میڈیا نہیں تھا، کوشش کر رہے ہیں کہ ان منحرف اراکین میں سے اکثریت عوامی دبائو پر واپس آئیں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ 27 مارچ کو اسلام آباد کی تاریخ میں عوام کا سمندر جمع ہو گا اور وہ امر بالمعروف کا پیغام لے کر آئے گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہمارا دین ہمیں اچھائی کے ساتھ اور برائی کے خلاف کھڑے ہونے کا حکم دیتا ہے، کرپٹ عناصر چوری کے پیسے سے حکومت کو ہٹانا چاہتی ہے۔ اس موقع پر وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ راولپنڈی رنگ روڈ کا منصوبہ دو سال میں مکمل ہو گا، 38 کلومیٹر یہ شاہراہ 6 رویہ ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ سیالکوٹ اور ملتان سمیت دیگر بڑے شہروں میں رنگ روڈز بنانے کیلئے سٹڈی جاری ہے، راولپنڈی ڈویژن میں ہمارے 822 منصوبے تکمیل کے مراحل میں ہیں، پنجاب میں اس بار ریکارڈ ترقیاتی کام ہو رہے ہیں ان میں رکاوٹ ڈالنے والے ناکام ہوں گے۔
42