28

وفاقی وزارت  برائے نیشنل ہیلتھ سروسز ریگولیشنز اینڈ کوآرڈی نیشن کا ورلڈ پاپولیشن ڈے کے حوالے سے پیغام 

 اسلام آباد:وفاقی وزارت  برائے نیشنل ہیلتھ سروسز ریگولیشنز اینڈ کوآرڈی نیشن کا 11 جولائی 2021ء کے موقع پر ورلڈ پاپولیشن ڈے کے حوالے سے پیغام 22 کروڑ سے زیادہ نفوس پر مشتمل پاکستان آبادی کے لحاظ سے اس وقت دنیا کا 5واں بڑا ملک ہے جبکہ سارک ممالک میں پاکستان 2.4فیصد آبادی کے تناسب سے سب سے پہلا نمبر ہے جس کی آبادی میں سالانہ 30 لاکھ نفوس کا اضافہ ہو رہا ہے۔ ملکی آبادی میں تیزی سے ہونے والے اضافے نے ناصرف ماں اور بچے کی صحت اور فلاح وبہبود پر منفی اثرات مرتب کئے ہیں بلکہ پانی، توانائی اور ماحول جیسے محدود وسائل پر بھی دباؤ میں اضافہ ہوا ہے۔ بین الاقوامی سطح پر عالمی آبادی کا دن ہر سال 11 جولائی کو منایا جاتا ہے جس کا بنیادی مقصد آبادی میں بڑھتے ہوئے اضافے کے حوالے سے عوام میں اس اہم مسئلے کو اجاگر کرنا ہے۔ رواں سال عالمی آبادی کے دن کے موقع پر اس کا موضوع ”حقوق اور انتخاب جواب ہیں چاہے بچہ زندہ رہتا ہے یا مرتا ہے، اس کا حل تولیدی صحت اور لوگوں کے حقوق کو ترجیح دینا ہے“ رکھا گیا ہے۔ وفاقی وزارت برائے نیشنل ہیلتھ سروسز ریگولیشنز اینڈ کوآرڈی نیشن بڑھتی ہوئی آبادی جیسے اہم مسئلہ کو اجاگر کرنے کے لئے 11 سے 17 جولائی تک ”پاپولیشن ہفتہ“ منا رہی ہے جس میں الیکٹرونک و پرنٹ میڈیا اور مختلف پروگراموں کے ذریعے عوام کو اس بنیادی مسئلے کے حوالے سے آگاہی فراہم کی جائے گی۔ پاکستان کا آبادی کے حوالے سے قومی بیانیہ بڑا واضح ہے جس میں والدین کو یہ حق دیا گیا ہے کہ وہ اپنے خاندان اور وسائل کے درمیان توازن برقرار رکھتے ہوئے اپنے بچوں اور خاندان کے بنیادی حقوق اور بہتر نشوونوما کے حوالے سے بچوں کی تعداد اور ان کے درمیان وقفے کے حوالے سے فیصلہ سازی میں مکمل آزاد اور خودمختار ہیں۔ حکومت کے ساتھ ساتھ معاشرے کی بھی بنیادی ذمہ داری ہے کہ وہ خاندانی منصوبہ بندی سے متعلق معلومات اور خدمات فراہم کریں تاکہ پائیدار ترقی کے حصول کے ذریعے والدین کو بچوں کے درمیان وقفہ رکھنے کے حوالے سے فیصلہ سازی میں آسانی ہو۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں