اسلام آباد:وزیراعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل نے کہا ہے کہ شہباز شریف آج ایف آئی اے کے تفتیشی افسران پر ہراساں کرنے کے الزامات لگا رہے ہیں، عوام جانتی ہے کہ یہ وہی شہباز شریف ہیں جنہوں نے ماڈل ٹاﺅن میں قتل و غارت کی داستان رقم کی۔ جس دن ماڈل ٹاﺅن میں حاملہ خواتین پر گولیاں برسائی گئیں اس دن شہباز شریف اپنے دفتر میں قہقہے لگا رہے تھے۔ ہفتہ کو شہباز شریف کے ایف آئی اے کو ہراساں کرنے کے بیان اور عطائ تارڑ کی میڈیا ٹاک پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے ڈاکٹر شہباز گل نے کہا کہ آج جب ان سے صرف یہ سوال کیا جا رہا ہے کہ آپ کے اکاﺅنٹ میں اربوں روپے کی ٹی ٹیز کس نے لگائیں تو موصوف اور ان کے بیٹے حمزہ شہباز کا جواب آتا ہے کہ ہم اتنے مصروف تھے کہ ہمیں پتا ہی نہیں کہ اربوں روپے ہمارے اکاﺅنٹ میں کیسے آئے؟ ڈاکٹر شہباز گل نے کہا کہ ان کے پاس اس بات کا جواب نہیں کہ ان کے ڈرائیور، مالی اور چوکیدار کے بینک اکاﺅنٹ میں اربوں روپے کس نے جمع کرائے؟ انہوں نے کہا کہ پوری قوم جانتی ہے کہ وہ پیسہ لوٹ مار اور کرپشن کی طویل داستانوں سے جڑا ہے۔ ان کے چند نادان وکلا ان کی ضمانت کو اس طرح ڈیفنڈ کر رہے ہیں جیسے وہ بری ہو گئے ہوں۔ انہوں نے کہا کہ بھائی صاحب آپ کی کرپٹ لیڈر شپ ضمانت پر ہے۔ ضمانت کا مطلب ہے ابھی تفتیش جاری ہے اور آپ کو وقتی طور پر ضمانت پر رکھا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نادان وکلا سے سوال ہے کہ آپ کی ٹی ٹیز مافیا اور کرپٹ لیڈرشپ بری کدھر سے ہو گئی ہے؟ انہوں نے کہا کہ نواز شریف اور مریم بی بی کی ضمانت پر بھی یہ بیانیہ دیا گیا کہ ہم بری ہو گئے ہیں۔ بعد میں پوری قوم نے دیکھا کہ ان کو لوٹ مار اور کرپشن کی بنیاد پر سزائیں ہوئیں۔ آج ایک دفعہ خواجہ حارث کی طرح ان کے نادان وکیل اسی طرح کا بیانیہ دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔ پوری قوم آپ کے جواب کی منتظر ہے کہ اربوں روپے آپ کے اکاﺅنٹ میں کیسے اور کدھر سے آئے؟
48