36

احساس پروگرام نے لگاتار2 سالوں میں اپنا سو فیصد بجٹ استعمال کیا ہے، ڈاکٹر ثانیہ نشتر

اسلام آباد:27مارچ 2019کو احساس پروگرام کے آغاز کے بعد سے اس نے گزشتہ دو مالی سالوں یکم جولائی 2019تا 30جون 2021کے بجٹ میں مختص کی گئی رقم کو پوری طرح سے استعمال کیا ہے ۔ احساس کے تحت مختلف سماجی تحفظ اور تخفیف غربت کے مختلف اقدامات کیلئے مالی سال22۔ 2020 میں مختص کئے گئے 206.76ارب روپے استعمال ہوئے ۔ اسی طرح مالی سال20۔ 2019کے لئے مختص کئے گئے 254.95ارب روپے کو مذکورہ سال میں مکمل طور پر تقسیم اور استعمال کیا گیا تھا ۔ ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے کہا کہ مالی سال22۔ 2021 میں احساس پروگرام کیلئے مختص کردہ رقم کو بڑھا کر 260ارب روپے کردیا گیاہے ۔280سے زیادہ  پروگراموں ، اقدامات اور پالیسی شعبوں پر مشتمل احساس کا مقصد کثیر الشعبہ جاتی طریقہ کار کے ذریعے عدم مساوات کو کم اور غربت کا خاتمہ کرنا ہے ۔ احساس کفالت کے تحت جاری احساس سروے کے ذریعے 30جون2021تک 70لاکھ سےزیادہ گھرانوں کو اندارج کیا جا چکا ہے ۔ کفالت کے تحت ملک کی غریب خواتین کو 2000روپے ماہانہ اور سیونگ بینک اکاونٹ کی سہولت فراہم کی جاتی ہے ۔گھرانوں کی سماجی ومعاشی حیثیت کے بارے میں اعدادوشمار اکھٹا کرنے کیلئے ملک بھر میں نئے احساس سروے پر کام کو تیز کردیا گیا ہے ۔ سروے 95فیصد مکمل ہے اور 31جولائی 2021تک مکمل ہوجائے گا ۔ نئے مستحقین کا اندراج نئے احساس سروے کے اعدادوشمار پر منحصر ہے ۔ گھر گھر سروے میں رہ جانے والے اہل خانہ احساس رجسٹریشن ڈیسک کے ذریعے اپنا اندراج کراسکیں گے یہ ڈیسک سروے تکمیل کے بعد تحصیل سطح پر کھولے جائیں گے ۔سال 2020 میں احساس ایمرجنسی کیش کے پہلے مرحلے کے تحت ، حکومت نے 14.8ملین انتہائی غریب خاندانوں میں 179.8ارب روپے تقسیم کئے ۔ احساس ایمرجنسی کیش کے دوسرے مرحلے کے تحت 12ملین مستحق گھرانوں (بشمول4ملین اضافی مستحق گھرانوں ) کو 12000روپے تقسیم کئے جارہے ہیں ۔ اس کا مقصد کووڈ۔19کے باعث بے روزگاری سے متاثرہ گھرانوں کو معاوضہ فراہم کرنا ہے ۔دو سال سے کم عمر بچوں میں اسٹنٹنگ سے نمٹنے کیلئے، پروگرا م کے پہلے مرحلے میں 15اضلاع میں 50احساس نشوونما مراکز کھولے گئے ہیں ۔ اس کے علاوہ،پرائمری ایجوکیشن سی سی ٹی پروگرام نے پاکستان کے تمام 154اضلاع میں 1.6ملین پرائمری سکول بچوں کو پروگرا م میں شامل کیا ہے ۔ 70%حاضری کی بنیاد پر لڑکے کو 1500روپے سہ ماہی جبکہ لڑکی کو 2000روپے فی سہ ماہی مہیا کئے جاتے ہیں ۔اعلی تعلیم کے فروغ کیلئے احساس انڈرگریجویٹ سکالرشپ پروگرام کے تحت گزشتہ دو تعلیمی سالوں میں 13.2ارب روپے کی 142765سکالرشپس دی گئیں ۔ سکالرشپ میں مکمل ٹیوشن فیس اور رہائشی وظیفہ شامل ہے ۔احساس بلاسود قرضوں اور احساس آمدن پروگرام کے ذریعے مستحق گھرانوں کے روزگار کیلئے مواقع پیدا کئے جارہے ہیں ۔ جولائی 2019 میں احساس بلاسود قرضوں کے اجراء کے بعد سے 47.77ارب روپے مالیت کے 1.35ملین (46فیصدخواتین ) قرضے دیئے گئے ۔ احساس آمدن کے تحت 3.62ارب روپے مالیت کے 60364اثاثہ جات مستحق گھرانوں (60فیصدخواتین) میں تقسیم کئے گئے ۔ملک کے مختلف حصوں میں دیہاڈی داروں اور مزدوروں کو احساس لنگر خانوں کے ذریعے دن میں دو بار مفت کھانا فراہم کیا جاتا ہے ۔ اب تک ملک بھر میں 28لنگرخانے کھولے جا چکے ہیں ۔ احسا س کوئی بھوکا نہ سوئے پروگرام کے تحت اسلام آباد، راولپنڈی، فیصل آباد اور پشاور میں فوڈ ٹرک کے ذریعے بلامعاوضہ کھانا پہنچایا جاتا ہے ۔ مارچ 2021 میں اس کے آغاز کے بعد سے پانچ شہروں میں 12فوڈ ٹرکوں کے ذریعے مجموعی طورپر 535576کھانے فراہم کرنے کی خدمات دی جاچکی ہیں ۔مزیر برآں ، مزدورں اور دیہاڑی داروں کی سہولت کیلئے احساس کے تحت ملک بھر پناہ گاہیں تعمیر کی گئیں ۔ ستمبر 2020کے بعد سے جب یہ ذمہ داری تخفیف غربت و سماجی تحفظ ڈویژن کو سونپی گئی، چاروں صوبوں ، جی بی اور وفاقی دارالحکومت سمیت 17پناہ گاہوں میں 1.8ملین مستحقین نے مفت رہائش اور کھانے کی سہولیات سے فائدہ اٹھایا ہے ۔احساس تحفظ پاکستان کا پہلا واحد پروگرام ہے جس کا مقصد لوگوں کو صحت کے اخراجات سے بچانا ہے، یہ دسمبر 2020سے ایک ہسپتال میں پائلٹ معائنے کیلئے چلایا جارہا ہے اور مالی سال 22۔2021 میں اسے مزید وسعت دی جائے گی ۔وزیر اعظم نے 9جون 2021کو ستارہ مارکیٹ اسلام آباد میں پہلے ون ونڈو احساس سینٹر کا افتتاح کیا ۔ اس مرکز میں ایک ہی چھت کے نیچے احساس کے تحت تما م خدمات تک رسائی حاصل کی جاسکتی ہے ۔ احساس کے تحت ملک کے 154اضلاع میں ون ونڈو مراکز کھولے جائیں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں