گلگت(سپیشل رپورٹر) گلگت بلتستان ڈیزاسٹرمنیجمنٹ اتھارٹی کے زیر اہمتام گلاف ٹو پراجیکٹ کے تعاون سے سرمائی کنٹیجنسی پلاننگ سے متعلق ایک روزہ ورکشاپ گلگت میں منعقدہ ہوا۔ ورکشاپ میں جی بی ڈیم اے، گلاف ٹو،آغاخان ایجنسی فار ہیبی ٹاٹ، پاکستان ریڈکریسنٹ سوسائٹی، الخدمت فاونڈیشن، روپانی فاونڈیشن، محکمہ صحت،خوراک، پی ڈبیلو ڈی سمیت مختلف سرکاری و غیرسرکاری اداروں کے نمائندوں نے شرکت کی اور سردیوں کے موسم میں کسی بھی ممکنہ آفت سے نمٹنے کے حوالے سے اپنے متعلقہ اداروں کی حکمت عملی پر بریفنگ دی۔اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل گلگت بلتستان ڈیزاسٹرمنیجمنٹ اتھارٹی صفدرخان نے کہا کہ گلگت بلتستان اپنی جغرافیائی حساسیت اور موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کے سبب طرح طرح کے قدرتی آفات کے خطرات سے دوچار ہے جس سے نہ صرف انسانی زندگی بلکہ علاقے کی زراعت، معیشت،ماحولیات، جنگلات و جنگلی حیات، آبی وسائل اور گلئیشرز بری طرح متاثر ہو رہے ہیں چنانچہ موسمیاتی تبدیلی کے ان چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے سرکاری وغیرسرکاری اداروں اور عوام الناس کو اجتماعی طور پر کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں ناقص روڈ انفراسٹریکچر کی تعمیر، زرعی اراضی کی قلت، سیلاب کے خطرات، دریائی کٹاؤ، لینڈسلائڈنگ،برفانی تودے گرنے اور گلیشیائی جھلیوں کے پھٹنے کے نتیجے میں وسیع پیمانے پر تباہی ہو رہی ہے۔ ساتھ ہی ساتھ غذائی ضروریات کے لئے جنوبی علاقوں پر انحصار سے آج خطے کو بدترین غذائی بحران کا سامنا ہے چنانچہ یہ کہنا بجا نہ ہوگا کہ گلگت بلتستان کسی بھی طرح کی آفت کے خطرات سے خالی نہیں۔ ان آفات کے خطرات سے نمٹنے اور آفات سے متعلق مقامی آبادیوں کے استعدادکار کو بڑھانے کے لئے تمام اداروں کی مشترکہ حکمت عملی وقت کی اہم ضرورت ہے۔ اس موقع پر یو این ڈی پی کے صوبائی کوارڈنیٹر عبدالباسط نے گلاف ٹو پراجیکٹ کے تحت جاری منصوبوں پر تفصیل سے روشنی ڈالی جبکہ ڈائریکٹر خوراک اکرام محمد، ڈائریکٹر صحت ڈاکٹرمحمد اقبال، ڈپٹی ڈائریکٹر جی بی ڈی ایم اے ظہیر الدین بابر،سکریٹری ہلال احمر عمران رانا و دیگر نے بھی اظہار خیال کرتے ہوئے سرمائی کنٹینجسی پلاننگ کے حوالے سے اپنے اداروں کی حکمت عملی سے اگاہ کیا۔
78