58

وزیر اعلی گلگت بلتستان کی ہدایات پر صوبے بھر میں گندم اور آٹے کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے خصوصی اقدامات

گلگت ،وزیر اعلی گلگت بلتستان حاجی گلبر خان کی ہدایات کی روشنی میں محکمہ خوراک نے صوبے بھر میں گندم اور آٹے کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے خصوصی اقدامات کئے ہیں ۔ اس سلسلے میں محکمہ خوراک کے سیکرٹری عثمان احمد نے تمام افسران کو سخت ہدایات جاری کی ہیں کہ وہ سبسڈی کے گندم اور آٹے کی شفاف ترسیل اور تقسیم کو یقینی بنائیں ۔
سیکرٹری خوراک کے دستخط سے جاری احکامات میں ڈائیریکٹر محکمہ خوراک ، ریجنل ڈائریکٹرز اور تمام دیگر زمہ داران کو واضح ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ گندم اور آٹے کی تقسیم کے سلسلے میں کسی بھی کوتاہی کو ہر گز برداشت نہیں کیا جائے گا ۔ بدعنوانی کے تدارک کے لئے زیرو ٹالرینس پالیسی اپنائی جا رہی ہے تاکہ ایسے امور سے سختی سے نمٹا جا سکے ۔ محکمہ کی جانب سے کسی بھی بے ضابطگی یا بددیانتی میں ملوث افراد کو ملازمت سے برخاست کر دیا جائے گا۔ سیکرٹری کی جانب سے جاری کردہ احکامات میں اس بات کا اعادہ کیا گیا ہے کہ کسی فلور مل کو کوٹے سے زائد گندم کی فراہمی کی صورت میں متعلقہ ضلع کے AD/CSO کے خلاف فوری کارروائی عمل میں لائی جائے گی. علاؤہ ازیں محکمہ خوراک کے حکام کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ محفوظ اسٹاک ڈپو کی مناسب دیکھ بھال کو یقینی بنائیں اور اسٹاک کی دستیابی کو بھی ملحوظ خاطر رکھیں تاکہ کسی بھی طرح کے نا موافق اور ہنگامی حالات کی صورت میں گندم کی فراہمی یقینی بنائی جا سکے ۔
ڈائریکٹرز اور ضلعی سطح پر محکمہ خوراک کے زمہ داران کو اس سلسلے میں فوری اقدامات کرنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے ۔ سیکرٹری خوراک نے احکامات میں واضح کیا ہے کہ گھوسٹ ڈیلرز اور بلیک مارکیٹنگ سے متعلق مسائل پر فوری قابو پایا جائے تاکہ عوام کو بروقت آٹا فراہم کرنے میں رکاوٹیں دور کی جا سکیں ۔
اس سلسلے میں تمام متعلقہ افراد کو سختی سے ہدایت کی گئی ہے کہ وہ گندم اور آٹے کی غیر قانونی زخیرہ اندوزی کے سدباب کے لئے سخت ترین اقدامات کریں ۔عوام کو سبسڈی والے گندم اور آٹے کی فراہمی یقینی بنانے کے لئے تمام اضلاع میں میں مانیٹرنگ ٹیمیں تشکیل دی جارہی ہیں جو کہ بلیک مارکیٹنگ میں ملوث محکمانہ عناصر اور ڈیلرز کی کڑی نگرانی کریں گے ۔ سیکرٹری خوراک گلگت بلتستان نے گندم کی ترسیل کے ریکارڈ کو محفوظ بنانے اور شفافیت برتنے کے لئے بھی واضح احکامات جاری کئے ہیں اور متعلقہ حکام پر زور دیا گیا ہے کہ وہ اس سلسلے میں کسی بھی طرح کی کوتاہی کو برداشت نہ کریں ۔ اس ضمن میں ہر ڈپو انچارج اور مانیٹرنگ سٹاف کو ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ مناسب انتظامات رکھیں اور شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے سبسڈی والے گندم اور آٹے کی وصولی اور ترسیل کا ریکارڈ مرتب کریں ۔
گندم اور آٹے کی منصفانہ تقسیم کو یقینی بنانے کے لئے علاقائی ڈائریکٹرز، اسسٹنٹ ڈائریکٹرز اور CSO ذاتی طور پر اس کی نگرانی کریں گے۔ سیکرٹری خوراک نے فلور ملز اور چکیوں کی سخت نگرانی کے لئے بھی احکامات جاری کئے ہیں اور حکام پر زور دیا ہے کہ وہ اس سلسلے میں ضروری اقدامات کریں ۔ تمام ریجنل ڈائریکٹرز، اسسٹنٹ ڈائریکٹرز اور سی ایس اوز کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ایس او پیز کے مطابق آٹے کی مقدار اور معیار کو یقینی بنانے کے لیے فلور ملوں اور چکیوں کے دورے کریں اور کسی بھی کوتاہی کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائیں۔ ساتھ ہی ساتھ فلور ملز کو مناسب شیڈول کے مطابق گندم کی فراہمی کو یقینی بنانے پر بھی زور دیا گیا ہے ۔ سیکرٹری خوراک نے حکام کو ہدایت کی ہے کہ عوام سے اضافی چارجز کی وصولی کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا ۔
کسی بھی ڈپو انچارج یا ڈیلر کو زیادہ قیمتوں اور اضافی چارجز کی اجازت نہیں ہوگی۔ڈیلروں سے متعلق معلومات کو آویزاں کرنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے تاکہ تمام مجاز ڈیلرز ، مختص کردہ کوٹہ کے بارے میں عوام کو آگاہی حاصل ہو سکے۔ ان ہدایت کی خلاف ورزی کی صورت میں متعلقہ ACSI ذمہ دار ہو گا ۔ سیکرٹری خوراک گلگت بلتستان نے شتیال چیک پوسٹ اور وزن کرنے والے کانٹوں کو فوری طور پر فعال کرنے کی بھی ہدایت جاری کردی ہیں۔ اس سلسلے میں ریجنل ڈائریکٹر دیامر کو اگلے 7 دنوں کے اندر رپورٹ جمع کروانے کا بھی حکم دیا گیا ہے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں