گلگت میں فور جی انٹرنیٹ تاحال بند، 2000 سے زائد آن لائن فری لانسرز کے بے روزگار ہونے کا خدشہ
متعدد فری لانسرز اور ٹیکنالوجی کمپنیوں نے بڑے شہروں کی طرف منتقلی پر غور شروع کر دی-
فور جی انٹرنیٹ کی جاری معطلی سے نہ صرف پروجیکٹس کے تکمیل میں تاخیراور نئی پروجیکٹس کے مواقع ضائع ہورہی بلکہ ہمارے ملک کے امیج پر بھی منفی اثرات مرتب ہورہی ہیں، صدر( جی بی ایف اے غلام رحمان کا و فاقی سیکرٹری انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ ٹیلی کام اورچیئرمین پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کے نام خط
گلگت بلتستان میں دو ہفتے سے جاری فور جی انٹرنیٹ کی معطلی کے نتیجے میں 2000 سے زائد آن لائن فری لانسرز کے بے روزگار ہونے کا خدشہ ، متعدد انفرادی فری لانسرز اور ٹیکنالوجی کمپنیوں نے بڑے شہروں میں منتقلی پرغور شروع کر دی ۔ جی بی فری لانسرز ایسوسی ایشن( جی بی ایف اے) کے صدر غلام رحمان نے و فاقی سیکرٹری انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ ٹیلی کام حسن نثار جامی اور چیئرمین پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی میجر جنرل (ر) حفیظ الرحمان کو خط لکھا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے 2000 سے زائد آن لائن فری لانسرز کی ملازمتوں کا انحصار بنیادی طور پر فور جی سروسز اور وائی فائی ڈونگلز پر ہے، فور جی انٹرنیٹ کی جاری معطلی کے نتیجے میں نہ صرف پروجیکٹس کے تکمیل میں تاخیراور نئی پروجیکٹس کے مواقع ضائع ہورہی بلکہ ہمارے ملک کے امیج پر بھی منفی اثرات مرتب ہورہی ہیں، انہوں نے کہا کہ اس جاری چیلنج نے فری لانسرزکو مالی طور پردھچکا دی ہے اورساتھ ہی ساتھ ان فری لانسرزکی ساکھ کو بھی نقصان پہنچایا ہیں۔ غلام رحمان نے مزید لکھا ہے کہ متعدد انفرادی فری لانسرز اور ٹیکنالوجی کمپنیوں گلگت بلتستان سے بڑے شہروں میں منتقل ہو رہی ہیں ، کیونکہ ان کا خیال ہے کہ مقامی حکومت خطے میں آئی ٹی صنعت کو مناسب مدد فراہم کرنے میں ناکام ہوئی ہے۔ صدرجی بی ایف اے نے سیکرٹری انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ ٹیلی کام اورچیئرمین پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی سے درخواست کی ہے کہ گلگت بلتستان بھر میں سیکڑوں فری لانسرز کے کیریئراور ذریعہ معاش کے تحفظ کے لئے فورجی انٹرنیٹ سروسز فوری بحال کریں۔